بند کریں

ثقافت وورثہ

ثقافت وورثہ

کاکتیہ دور (1803-1323)میں تعمیر کردہ پہاڑی قلعہ ایلگندل، جو اصل میں ویلوگندلا کے نام سے مقبول ہے، مشہور جنگجو مسونوری نایک کا علاقہ تصور کیا جاتا ہے۔16 ویں صدی میں قطب شاہی سلطنت نے اسبپر قبضہ کرتے ہوئے قینام الملک کو اسکا کمانڈر مقرر کیا۔ بعد میں یہ قلعہ مغل حکمرانوں کے زیر انتظامیہ میں آگیا۔ مقرب خان کے بعدنظام حکمرانی آصف جاہ اول کے دور(1724-1748) میں آمین خان کو ایلگندل کےقلعہ دار کی ذمہ داری سونپی گئی۔ نواب صلابت جنگ کے دور میں مرزا ابراہیم دمسا قلعہ دار منتخب کئے گئے جنہوں نےسکندر جاہ کےدور (1803-1823) سال 1754 میں قلعہ کی تعمیر نو کی۔ بہادر خان اور کریم الدین نے بھی قلعہ دار کے فرائض انجام دئے۔ اور ضلع کریمنگر کا نام  قلعہ دار کریم الدین کے نام سے ماخوذ کیاگیاجب اضلاع کو دوبارمنظم کیا جارہاتھا، محبوب علی خان جونظام سلطنت کےچھٹویں نظام ہیں انہوں نےسال 1905 میں  ضلع ہیڈکوارٹر کو ایلگندل سے کریمنگر منتقل کیا ۔ایلگندل کے حکمرانوں نے قلعہ کو دشمنوں کے حملوں سے محفوظ رکھنے کیلئے قلعہ کے اطراف  5میٹر چوڑی اور4میٹر گہری مگر مچھوں سے لبریز کھائی تعمیرکروائی۔